Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے کب چاہا مرادوں کا سفر ایسا نہ ہو

بلراج حیرت

میں نے کب چاہا مرادوں کا سفر ایسا نہ ہو

بلراج حیرت

MORE BYبلراج حیرت

    میں نے کب چاہا مرادوں کا سفر ایسا نہ ہو

    بس مرے احساس کو جینے سے ڈر ایسا نہ ہو

    نوچ ڈالوں میں سب اپنے بال و پر ایسا نہ ہو

    زخم دل ایسے نہ ہوں سودائے سر ایسا نہ ہو

    کیا کہوں میں نے تو لوگوں کو یہ کہتے بھی سنا

    اس طرح کا ہو غم دیوار و در ایسا نہ ہو

    غالباً ہم سب کی تقدیریں ہیں باہم منسلک

    لیکن اس صورت میں کیا ہوگا اگر ایسا نہ ہو

    موسموں کے ساتھ بدلوں یا نہ بدلوں کیا کروں

    بات پھر آ جائے میرے ظرف پر ایسا نہ ہو

    تجربے کی روشنی میں دوستو کہتا ہوں میں

    زندگی سے بھی کوئی نزدیک تر ایسا نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے