میں روٹھتا تھا تو مجھ کو منایا کرتا تھا
میں روٹھتا تھا تو مجھ کو منایا کرتا تھا
کسی کا ہجر مرے ناز اٹھایا کرتا تھا
بگاڑ دیتا تھا ترتیب میں ستاروں کی
وہ کہکشاں کو دوبارہ سجایا کرتا تھا
مری اداسیاں گاتی تھیں گیت ساون کے
اندھیرا مجھ کو کہانی سنایا کرتا تھا
تمام رات برستی تھی چاندنی مجھ پر
میں سر سے پاؤں تلک بھیگ جایا کرتا تھا
یہ اشک آنکھ سے جب بھی نہیں نکلتے تھے
میں ان دنوں بھی فقط مسکرایا کرتا تھا
میں مارا پھرتا تھا روزانہ تیز دھوپوں میں
مگر وہ ابر کا ٹکڑا جو سایہ کرتا تھا
نہ جانے کیسے سبھی جان جایا کرتے تھے
وہ اک خیال جو سب سے چھپایا کرتا تھا
یہ بھیڑ روز مجھے گمشدہ بناتی تھی
مگر وہ روز مجھے ڈھونڈھ لایا کرتا تھا
میں اس کو بھول چکا ہوں کبھی کبھی لیکن
یہ یاد آتا ہے وہ یاد آیا کرتا تھا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 79)
- Author : امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.