میں سیکھتا رہا اک عمر ہاؤ ہو کرنا
میں سیکھتا رہا اک عمر ہاؤ ہو کرنا
یوں ہی نہیں مجھے آیا یہ گفتگو کرنا
ابھی طلب نے جھمیلوں میں ڈال رکھا ہے
ابھی تو سیکھنا ہے تیری آرزو کرنا
ہمیں چراغوں سے ڈر کر یہ رات بیت گئی
ہمارا ذکر سر شام کو بہ کو کرنا
بھلا یہ کس نے کہا تھا حیات بخش ہے یہ عشق
کبھی ملے تو اسے میرے رو بہ رو کرنا
کسے خبر کسے ملتا ہے لمس فکر رسا
خیال یار کے ذمے ہے جستجو کرنا
مجھے بھی رنج ہے مرجھا گئے وہ پھول سے لوگ
بتا رہا ہے مرا ذکر رنگ و بو کرنا
سکوت شب نے سکھایا تھا مجھ کو آخر شب
بلا کا شور ہو جب خامشی رفو کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.