Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں طشت خواب لیے ہاتھ میں گزر گئی ہوں

کشور ناہید

میں طشت خواب لیے ہاتھ میں گزر گئی ہوں

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    میں طشت خواب لیے ہاتھ میں گزر گئی ہوں

    سمجھ سکا نہ وہ جس کے لیے میں گھر گئی ہوں

    بہت عجب تھی سمندر سے گفتگو لیکن

    پہن کے پیاس پلٹنے کا صبر کر گئی ہوں

    مرا مزاج رہا دشت آشنا شب بھر

    کہ دن میں بستیاں دیکھیں تو جیسے ڈر گئی ہوں

    حصول خواہش نایاب گرچہ نا ممکن

    کسی کے وعدۂ بے آب پہ ٹھہر گئی ہوں

    بہت نہال ہے دل آنکھ میں ہے سرمستی

    لگے کہ شہر خوش انجام سے گزر گئی ہوں

    بلا سے بھول گئے وہ جو آشنا تھے کبھی

    میں آج اپنے شبستاں میں بے خطر گئی ہوں

    خوشا ہتھیلی پہ یادوں کا قافلہ ٹھہرا

    خوشا کہ یاد تھی ایسی خوشی سے مر گئی ہوں

    بہت عزیز تھا آشفتگی کا پیراہن

    یہ جان کر دم آزردگی بکھر گئی ہوں

    سراب آسا رہا وہ تعلق خوباں

    پلٹ پلٹ کے بلاتا ہے پھر بھی ڈر گئی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے