میں ترے شہر میں آیا تو ٹھہر جاؤں گا
میں ترے شہر میں آیا تو ٹھہر جاؤں گا
سایۂ ابر نہیں ہوں کہ گزر جاؤں گا
جذبۂ دل کا وہ عالم ہے تو انشا اللہ
درد بن کر ترے پہلو میں اتر جاؤں گا
محض بے کار نہ سمجھیں مجھے دنیا والے
زندگی ہے تو کوئی کام بھی کر جاؤں گا
دے کے آواز تو دیکھے شب تاریک مجھے
روشنی بن کے فضاؤں میں بکھر جاؤں گا
چھوڑ اے رونق بازار مرا دامن دل
شام آنگن میں اتر آئی ہے گھر جاؤں گا
میں مجاہد ہوں کسی سے نہیں ڈرتا لیکن
سامنا خود کا جو ہو جائے تو ڈر جاؤں گا
راستے صاف ہیں سب فضل خدا سے ماہرؔ
کوئی دیوار نہ روکے گی جدھر جاؤں گا
مأخذ:
Hari Sonahri Khak (Ghazal) (Pg. 103)
- مصنف: Mahir Abdul Hayee
-
- اشاعت: 2008
- ناشر: Bazme-e-Urdu,Mau
- سن اشاعت: 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.