میں ان کو درس دوں گا زندگی کا
جو اکثر سوچتے ہیں خودکشی کا
تری آواز کے صدقے ہم اندھے
سراپا دیکھتے ہیں روشنی کا
کسے ہوگی خوشی میری خوشی سے
کسی کو رنج ہوتا ہے کسی کا
ذرا سوچو اگر یہ آسماں بھی
کوئی جادو ہی نکلا سامری کا
جوانی چھیننے میں مجھ سے میری
تمہارا ہاتھ ہے یا نوکری کا
کہاں ادھڑے ہوئے بخیے ہمارے
کہاں تیرا ہنر بخیہ گری کا
سنبھال اب اس خرافاتی جہاں کو
تجھے ہی شوق تھا جلوہ گری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.