Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس پری کا اگر مدعا نہیں سمجھا

غلام حسین ساجد

میں اس پری کا اگر مدعا نہیں سمجھا

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    میں اس پری کا اگر مدعا نہیں سمجھا

    سمجھ میں کیا نہیں آیا میں کیا نہیں سمجھا

    یہی بہت ہے کہ اس بار بھی میں دشمن کو

    برا سمجھتے ہوئے بھی برا نہیں سمجھا

    وہ مانتا ہے مرے اختلاف کے حق کو

    اسے بٹھایا ہے سر پر خدا نہیں سمجھا

    چراغ و آئنہ حیران کیوں نہیں ہوں گے

    کہ میں صباحت گل کی ادا نہیں سمجھا

    کسی بکھرتے ہوئے خواب کے تعاقب میں

    نکل پڑا ہوں مگر راستہ نہیں سمجھا

    بہت سے رنج سہے اپنی جان پر لیکن

    ترے وجود کو خود سے جدا نہیں سمجھا

    ہزار میں نے ہر اک چیز کی وضاحت کی

    مگر وہ شخص مرا مسئلہ نہیں سمجھا

    اسی نے آگ لگائی تھی میرے ہاتھوں کو

    جسے میں بھول سے برگ حنا نہیں سمجھا

    کسی کی اڑتی ہوئی نیند کی حقیقت کو

    نگر میں کوئی بھی میرے سوا نہیں سمجھا

    کھڑا ہوا تھا کہیں بام عرش پر ساجدؔ

    مگر زمین کو تحت الثریٰ نہیں سمجھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے