Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجاز کیسا کہاں حقیقت ابھی تجھے کچھ خبر نہیں ہے

اصغر گونڈوی

مجاز کیسا کہاں حقیقت ابھی تجھے کچھ خبر نہیں ہے

اصغر گونڈوی

MORE BYاصغر گونڈوی

    مجاز کیسا کہاں حقیقت ابھی تجھے کچھ خبر نہیں ہے

    یہ سب ہے اک خواب کی سی حالت، جو دیکھتا ہے سحر نہیں ہے

    شمیم گلشن نسیم صحرا شعاع خورشید موج دریا

    ہر ایک گرم سفر ہے ان میں میرا کوئی ہم سفر نہیں ہے

    نظر میں وہ گل سما گیا ہے، تمام ہستی پہ چھا گیا ہے

    چمن میں ہوں یا قفس میں ہوں میں، مجھے اب اس کی خبر نہیں ہے

    چمک دمک پر مٹا ہوا ہے، یہ باغباں تجھ کو کیا ہوا ہے

    فریب شبنم میں مبتلا ہے چمن کی اب تک خبر نہیں ہے

    یہ مجھ سے سن لے تو راز پنہاں سلامتی خود ہے دشمن جاں

    کہاں سے راہ رو میں زندگی ہو کہ راہ جب پر خطر نہیں ہے

    میں سر سے پا تک ہوں مے پرستی تمام شورش تمام مستی

    کھلا ہے مجھ پر یہ راز ہستی کہ مجھ کو کچھ بھی خبر نہیں ہے

    ہوا کو موج شراب کر دے فضا کو مست و خراب کر دے

    یہ زندگی کو شباب کر دے نظر تمہاری نظر نہیں ہے

    پڑا ہے کیا اس کے در پہ اصغرؔ وہ شوخ مائل ہے امتحاں پر

    ثبوت دے زندگی کا مر کر نیاز اب کارگر نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے