Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجاز پر بھی ذرا چشم حق نما کرنا

حامد عظیم آبادی

مجاز پر بھی ذرا چشم حق نما کرنا

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    مجاز پر بھی ذرا چشم حق نما کرنا

    بتوں کی یاد میں اے دل خدا خدا کرنا

    بتوں کا شیوہ تو ہے ظلم ناروا کرنا

    مگر خبر نہیں اللہ کو ہے کیا کرنا

    جو ہو سکے تو پس مرگ یہ کیا کرنا

    اٹھا کے ہاتھ مری قبر پر دعا کرنا

    ہیں وہ یہ چاہتے پورا مرا کہا کرنا

    مجھے بھی چاہئے اب ترک مدعا کرنا

    خرام ناز سے پس جاؤں میں کہ مٹ جاؤں

    نیاز مند کو آتا نہیں گلا کرنا

    نیازنامہ تو پہنچائے گا انہیں لیکن

    حق پیام بھی اے نامہ بر ادا کرنا

    جوان ہو کے چھپائیں وہ راز دل کیوں کر

    کہ شوخیوں نے سکھایا نہیں حیا کرنا

    جفا و جور پر اے دل نہ شکوہ منہ سے نکال

    کہیں نہ بیٹھے بٹھائے اسے خفا کرنا

    حریص لذت آزار کو یہ آتا ہے

    سزا کے شوق میں ہر فعل ناسزا کرنا

    تمہارا دھیان تو ہر وقت ہم کو رہتا ہے

    خیال کچھ تو ہمارا بھی تم کو تھا کرنا

    کیا ہے عہد محبت تو پھر نباہ بھی ہو

    بتاؤ صاف نہ کرنا ہے تم کو یا کرنا

    ریا پسند نہیں کبریا کو اے حامدؔ

    عبادت اس کی جو کرنا تو بے ریا کرنا

    مأخذ:

    (Pg. 64)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے