aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نہیں ہے آنے والا پھر بھی کوئی آنے کو ہے

ندا فاضلی

کوئی نہیں ہے آنے والا پھر بھی کوئی آنے کو ہے

ندا فاضلی

MORE BYندا فاضلی

    کوئی نہیں ہے آنے والا پھر بھی کوئی آنے کو ہے

    آتے جاتے رات اور دن میں کچھ تو جی بہلانے کو ہے

    چلو یہاں سے اپنی اپنی شاخوں پہ لوٹ آئے پرندے

    بھولی بسری یادوں کو پھر تنہائی دہرانے کو ہے

    دو دروازے ایک حویلی آمد رخصت ایک پہیلی

    کوئی جا کر آنے کو ہے کوئی آ کر جانے کو ہے

    دن بھر کا ہنگامہ سارا شام ڈھلے پھر بستر پیارا

    میرا رستہ ہو یا تیرا ہر رستہ گھر جانے کو ہے

    آبادی کا شور شرابہ چھوڑ کے ڈھونڈو کوئی خرابہ

    تنہائی پھر شمع جلا کر کوئی حرف سنانے کو ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کوئی نہیں ہے آنے والا پھر بھی کوئی آنے کو ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے