Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجنوں کو اپنی لیلیٰ کا محمل عزیز ہے

میر حسن

مجنوں کو اپنی لیلیٰ کا محمل عزیز ہے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    مجنوں کو اپنی لیلیٰ کا محمل عزیز ہے

    تو دل میں ہے ہمارے ہمیں دل عزیز ہے

    ابرو و چشم و زلف مژہ کی تو کہیے کیا

    ہم کو تو تیرے منہ سے ترا تل عزیز ہے

    دل کو کیا جو قتل تو اس نے بھلا کیا

    مجھ کو تو اپنے دل سے وہ قاتل عزیز ہے

    اتنا نہیں کوئی کہ پکڑ آستیں مری

    اس سے کہے کہ تجھ پہ یہ مائل عزیز ہے

    جا بیٹھتے ہیں چھپ کے کبھی ہم بھی اس جگہ

    اس واسطے ہمیں تری محفل عزیز ہے

    اک نقش دے کہ جس سے مسخر ہو وہ پری

    ایسا بھی دوستو کوئی عامل عزیز ہے

    کیوں کر کروں نہ اس دل مجروح کا علاج

    مدت کا ہے رفیق یہ گھائل عزیز ہے

    نے حور نہ پری ہے نہ وہ ماہ و مشتری

    اک نور ہے کہ سب کو وہ حاصل عزیز ہے

    ہجراں میں انتظار بھی ہے اس کا مغتنم

    جو ڈوبتا ہو اس کو تو ساحل عزیز ہے

    آن و ادا میں ٹھور ہی رکھتا ہے خلق کو

    اپنے تو فن میں ایک وہ کامل عزیز ہے

    کیوں کر نہ چاہے اس کو ہر اک جان کی طرح

    خواہش میں اس کی سب ہیں وہ ہر دل عزیز ہے

    ہر پھر کے تیرے کوچہ میں کرتے ہیں ہم مقام

    ہم سے مسافروں کو یہ منزل عزیز ہے

    صحبت سے کوئی کیونکہ حسنؔ کے نہ ہووے خوش

    شاعر ہے یار باش ہے قابل عزیز ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 88)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے