مکاں بھر ہم کو ویرانی بہت ہے
مگر یہ دل کہ سیلانی بہت ہے
ہمارے پاؤں الٹے ہیں سو ہم کو
پلٹ جانے میں آسانی بہت ہے
ستارے چور آنکھوں سے نہ دیکھیں
زمیں پر میری نگرانی بہت ہے
ابھی سوکھی نہیں مٹی کی آنکھیں
ابھی دریاؤں میں پانی بہت ہے
عجب سی شرط ہے یہ زندگی بھی
جو منوائی ہے کم مانی بہت ہے
ضرورت ہی نہیں دشمن کی تابشؔ
مجھے میری تن آسانی بہت ہے
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 38)
- Author : عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.