Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکڑی کے جالوں میں کب سے قید ہیں روشندان مرے

کوثر نیازی

مکڑی کے جالوں میں کب سے قید ہیں روشندان مرے

کوثر نیازی

MORE BYکوثر نیازی

    مکڑی کے جالوں میں کب سے قید ہیں روشندان مرے

    ہائے کیا سوچیں گے گھر کو دیکھ کے کل مہمان مرے

    اب کے برس تو دل کی زمیں پر آگ فلک سے برسی ہے

    فکر کی گندم کے دانوں سے خالی ہیں کھلیان مرے

    میری زباں پر مصلحتوں کے پہرے ہیں تو پھر کیا ہے

    حق کے علمبردار ہیں اب بھی مزدور و دہقان مرے

    آج حصار دار و رسن میں ہوں پر آنے والا دن

    شہر کی دیواروں پر چسپاں دیکھے گا فرمان مرے

    شکل و شباہت میں بے شک کچھ فرق ذرا سا تھا ورنہ

    تھے تو مسیحا بھی انسان اور قاتل بھی انسان مرے

    بر سر عام اقرار اگر نا ممکن ہے تو یوں ہی سہی

    کم از کم ادراک تو کر لے گن بے شک مت مان مرے

    کل کوثرؔ میرے آنگن میں رقص بہاراں تھا لیکن

    آج ترستے ہیں کاغذ کے پھولوں کو گلدان مرے

    مأخذ:

    mata-e-sukhan (Pg. 306)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے