Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاح خدا جانے کدھر دیکھ رہے ہیں

محسن دربھنگوی

ملاح خدا جانے کدھر دیکھ رہے ہیں

محسن دربھنگوی

MORE BYمحسن دربھنگوی

    ملاح خدا جانے کدھر دیکھ رہے ہیں

    ہم سامنے کشتی کے بھنور دیکھ رہے ہیں

    آتا تو یقین ان کو وفاؤں کا ہماری

    وہ اپنی جفاؤں کو مگر دیکھ رہے ہیں

    زنداں کی سلاخوں سے اسیران بلا بھی

    احوال سر راہ گزر دیکھ رہے ہیں

    کب ظلم و ستم ہم نے نہ دیکھا ترے ہاتھوں

    ہاں آج بہ انداز دگر دیکھ رہے ہیں

    اللہ رے پھبن سرخیٔ خون شہدا کی

    ہم تجھ پہ دو عالم کی نظر دیکھ رہے ہیں

    مارا کسے اے وائے تری خوئے جفا نے

    میت پہ تجھے خاک بسر دیکھ رہے ہیں

    اے کشت وفا اب تو ہری ہو کہ تجھے ہم

    خوں ناب دل خستہ سے تر دیکھ رہے ہیں

    برگ و گل افسردہ ہیں اے باد خزانی

    ہم تاب و تب برق و شرر دیکھ رہے ہیں

    خاموش جو بیٹھے ہیں سر شام سے محسنؔ

    نیند آ گئی یا راہ سحر دیکھ رہے ہیں

    مأخذ:

    تلخ و شیریں (Pg. 98)

    • مصنف: محسن دربھنگوی
      • ناشر: حمیدیہ برقی پریس، دربھنگہ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے