Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر منظر آنکھوں میں محفوظ رکھا ہے سب کا سب

اسحٰق اثر

منظر منظر آنکھوں میں محفوظ رکھا ہے سب کا سب

اسحٰق اثر

MORE BYاسحٰق اثر

    منظر منظر آنکھوں میں محفوظ رکھا ہے سب کا سب

    لمحہ لمحہ جو گزرا ہے دل پہ لکھا ہے سب کا سب

    بچپن آنگن گلی محلہ اور وہ اپنا کچا گھر

    برسوں بعد بھی آنکھوں میں وہ گھوم رہا ہے سب کا سب

    تیکھے تیور باپ کا غصہ ماں کی ممتا لاڈ دلار

    میرے لئے یہ بیش قیمتی سرمایہ ہے سب کا سب

    مکتب بستہ ڈانٹ پٹائی چہرہ چہرہ تصویریں

    اپنی بھولیں خطا شرارت یاد آتا ہے سب کا سب

    میلے ٹھیلے جھولا چکری ہولی دوالی راکھی گوٹھ

    عید محرم ذہن میں میرے بسا ہوا ہے سب کا سب

    امبی بھٹے گنا ککڑی کھیت پیڑ پگڈنڈی چھاؤں

    بیر آم امرود و املی یاد آیا ہے سب کا سب

    گلی ڈنڈا کود کبڈی انٹی کھوکھو چھپا چھپی

    سوندھی مٹی جھینگر جگنو خواب ہوا ہے سب کا سب

    حاتم طائی آلا اودل کتھا کہانی پاگل پن

    میں نے راتوں جاگ جاگ کر پڑھ ڈالا ہے سب کا سب

    روزی روٹی فکر مصائب تھکن مسافت چھالے ٹیس

    یہ ہی اپنی ہمت کا سامان بنا ہے سب کا سب

    بیوی بچے ناتی پوتے دوست شناسا رشتے دار

    میرے اصولوں سے ناواقف اک کنبہ ہے سب کا سب

    دکھ بیماری اور بڑھاپا تلخ تجربے احساسات

    اب اک انساں میرے اندر جھیل رہا ہے سب کا سب

    جوڑ گھٹاؤ گنا حاصل کو میں نے لا کر صفر تلک

    اب تک جس کا جو دینا تھا چکا دیا ہے سب کا سب

    اپنی لکھی چند بیاضیں چند رسالے چند کتب

    اس کے سوا جو کچھ بھی کمایا بانٹ دیا ہے سب کا سب

    خودداری کو بیچ نہ پایا دو روٹی کے لئے اثرؔ

    جو جرمانہ وقت نے چاہا ادا کیا ہے سب کا سب

    مأخذ:

    بھیڑ سے الگ (Pg. 15)

    • مصنف: اسحٰق اثر
      • ناشر: نایاب آفسیٹ پرنٹرس، اندور
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے