منظر مری نظر نے سنوارا زمین پر
منظر مری نظر نے سنوارا زمین پر
ذرہ بنا دیا ہے ستارہ زمین پر
گزرا ہے آسماں کی طرف دیکھتے ہوئے
جتنا بھی وقت ہم نے گزارا زمین پر
تو ہے فلک شناس ذرا دیکھ کر بتا
کب ٹوٹ کر گرے گا ستارہ زمین پر
کیسے خلا نے ہم کو اچھالا ہے اس طرف
کیا آسمان کا ہے کنارہ زمین پر
اے دوست ڈھونڈھ یار کوئی آسمان میں
یاری کا ہے نہیں تجھے یارا زمین پر
رد کی ہے تیرگی تو پھر اپنا بھی آپنے
سایہ نہیں کیا ہے گوارہ زمین پر
عاصمؔ اجل تھی روز ازل ہی سے تاک میں
لا کر فلک کا آدمی مارا زمین پر
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 153)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.