منزل مہر و وفا کی رہنمائی ہو گئی
منزل مہر و وفا کی رہنمائی ہو گئی
جب ملی تم سے تو خود سے آشنائی ہو گئی
سامنے دل آ گیا تو سارے منظر جل اٹھے
آئنہ خانے میں رسم خود نمائی ہو گئی
میں عروج بندگی کو نام دے دوں گی اگر
ان کے در تک میرے سجدوں کی رسائی ہو گئی
ایک لمحے کے لئے گم ہو اگر ان کا خیال
میں یہ سمجھوں گی کہ مجھ سے بے وفائی ہو گئی
زعم زاہد کو بہت تھا پارسائی پر مگر
اک اشارے سے شکست پارسائی ہو گئی
ظلم بھی اس نے کیا اور بن گیا مظلوم بھی
کیا گواہ اس شخص کی ساری خدائی ہو گئی
اک ملن رت آئی تھی میرے لئے لیکن بہارؔ
اس فضا میں دفعتاً شام جدائی ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.