Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرض ایسا ہے کہ جس کی دوا ہونے نہیں والی

ساجد صفدر

مرض ایسا ہے کہ جس کی دوا ہونے نہیں والی

ساجد صفدر

MORE BYساجد صفدر

    مرض ایسا ہے کہ جس کی دوا ہونے نہیں والی

    کسی بھی حال میں تم سے وفا ہونے نہیں والی

    مرے حصہ کے جو بھی جام ہیں وہ سامنے رکھ دو

    مرے ہونٹوں سے کوئی التجا ہونے نہیں والی

    ہمیں ہی ڈھونڈنے ہیں راستے خود اپنی منزل کے

    یہ دنیا تو ہماری رہنما ہونے نہیں والی

    مجھے معلوم ہے سب کچھ یہیں رہ جائے گا اک دن

    مری خواہش کبھی حد سے سوا ہونے نہیں والی

    ہم عاشق ہیں چڑھا دیجے صلیب و دار پر لیکن

    نماز عشق تو ہم سے قضا ہونے نہیں والی

    ابھی کچھ اور پیچ و خم بھی نکلیں گے محبت میں

    یہ کس نے کہہ دیا ہم سے خطا ہونے نہیں والی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے