Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرنے کی ادا اور ہے جینے کی ادا اور

ایم۔ کے۔ اثر

مرنے کی ادا اور ہے جینے کی ادا اور

ایم۔ کے۔ اثر

MORE BYایم۔ کے۔ اثر

    مرنے کی ادا اور ہے جینے کی ادا اور

    جو چاہوں سمجھنا بھی تو روکے ہے انا اور

    کچھ سوچ کے قدموں کو نہ دی ہم نے بھی جنبش

    الزام نہ رکھ جائے کہیں پھر سے ہوا اور

    تکمیل کی منزل ہی مری راہ فنا ہے

    کیوں مجھ کو دکھاتے ہو یہاں راہ بقا اور

    جب سے میں اکائی کا علم لے کے چلا ہوں

    احساس یہ ہوتا ہے جدا ہونے لگا اور

    یہ سوچ کے کرتا نہیں طوفاں کا تعاقب

    ممکن ہے بدل جائے زمانے کی ہوا اور

    یہ کون سی منزل ہے کہ مٹھی نہیں کھلتی

    ہے جب کہ مرے سامنے اک کالی بلا اور

    مأخذ:

    چھٹی حس کا پہلا ورق (Pg. 68)

    • مصنف: ایم۔ کے۔ اثر
      • ناشر: ایم۔ کے۔ اثر
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے