Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرنے والوں کی ہے یہاں بھرمار

آفتاب حسین

مرنے والوں کی ہے یہاں بھرمار

آفتاب حسین

MORE BYآفتاب حسین

    مرنے والوں کی ہے یہاں بھرمار

    جا کے اب اور ہی کہیں سر مار

    پھول ہی مانگنے کو آیا تھا

    مار ڈالا ہے جس کو پتھر مار

    ہم تری راہ میں پڑے ہوئے ہیں

    تو بھی آ اور آ کے ٹھوکر مار

    دل کہ باہر ہوا ہے آپے سے

    لا کے اس بے حیا کو اندر مار

    دیکھ اب قینچیاں فضاؤں میں ہیں

    کہا تھا کس نے اس قدر پر مار

    اور کس کام کی رہی ہے یہ شے

    تیشۂ زندگی کو سر پر مار

    ڈھیٹ ہیں اور ڈٹے ہوئے ہیں ہم

    پڑ رہی ہے ہمیں برابر مار

    پیار کی بھیکھ آفتاب حسینؔ

    جا کے اس آدمی کے منہ پر مار

    مأخذ :
    • کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 99)
    • Author : آفتاب حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے