مصروف اپنے آپ میں رہتا ہے ہر گھڑی
مصروف اپنے آپ میں رہتا ہے ہر گھڑی
دل یہ ہمارا اور کی سنتا نہیں کبھی
پہروں یہی میں بیٹھ کے بس دیکھتی رہی
کیا کچھ بیان کرتی ہے اک ٹرین دوڑتی
خواہش تھی آسماں سے زمیں دیکھتی مگر
اک لڑکی ایک گھر کی رسوئی میں رہ گئی
افسوس وہ درخت بھی اک دم سے گر گیا
محفوظ جس کے سائے میں میں ہر گھڑی رہی
دنیا سمجھ رہی ہے اسی کو پہ اصل میں
پنجرے میں عمر کٹ رہی ہے عندلیبؔ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.