مت تنگ ہو کرے جو فلک تجھ کو تنگ دست
مت تنگ ہو کرے جو فلک تجھ کو تنگ دست
آہستہ کھینچیے جو دبے زیر سنگ دست
گاہے حنا سے گاہ مرے خوں سے سرخ ہو
سو سو طرح سے اس کے دکھاتے ہیں رنگ دست
دیتا ہے کف سے دولت پابوس شمع کی
رو دے گا سر پہ دھر کے پھر آخر پتنگ دست
بھر آنکھ تجھ کو غیر نے دیکھا تو پھر مرے
لیویں گے انگلیوں ہی سے کار خدنگ دست
جز کشت و خون بے گنہاں آستیں سے تو
باہر نکالتا ہے کب اے خانہ جنگ دست
مفت اس کے ہاتھ اب جو بقاؔ سا لگے شکار
پھر کب کرے قصور یہ چرخ پلنگ دست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.