Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجیں اٹھتی ہیں سمندر میں اکیلا میں ہوں

دلاور علی آزر

موجیں اٹھتی ہیں سمندر میں اکیلا میں ہوں

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    موجیں اٹھتی ہیں سمندر میں اکیلا میں ہوں

    ڈوب جاؤں گا کہ منظر میں اکیلا میں ہوں

    ہو بھی سکتی ہے ملاقات کسی سائے سے

    رات سنسان ہے اور گھر میں اکیلا میں ہوں

    یہ جو پرچھائیاں حلقہ ہیں مری روح کے گرد

    بیشتر مجھ میں ہیں اکثر میں اکیلا میں ہوں

    کوئی چھپ کر کہیں آئینے میں بیٹھا ہوا ہے

    میں یہ سمجھا تھا برابر میں اکیلا میں ہوں

    وہ کسی دھیان میں گم ہے کسی امکان میں گم

    وصل کیا طے ہو کہ بستر میں اکیلا میں ہوں

    جانے کس رنگ سے اب مجھ کو جھلکنا ہو گا

    جانے اب کون سے منظر میں اکیلا میں ہوں

    چاروں اطراف ہے آزرؔ مرے لوگوں کا ہجوم

    پھر بھی لگتا ہے جہاں بھر میں اکیلا میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : سورج مکھی کا پھول (Pg. 34)
    • Author : دلاور علی آزر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے