Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسم تو بدلتے ہیں لیکن کیا گرم ہوا کیا سرد ہوا

قیصر شمیم

موسم تو بدلتے ہیں لیکن کیا گرم ہوا کیا سرد ہوا

قیصر شمیم

MORE BYقیصر شمیم

    موسم تو بدلتے ہیں لیکن کیا گرم ہوا کیا سرد ہوا

    اے دوست ہمارے آنگن میں رہتی ہے ہمیشہ زرد ہوا

    سب اپنے شناسا چھوڑ گئے رستے میں ہمیں غیروں کی طرح

    چہرے پہ ہمارے ڈال گئی لا کر یہ کہاں کی گرد ہوا

    چھوٹے نہ کبھی پھولوں کا نگر کوشش تو یہی ہے اپنی مگر

    اک روز اڑا لے جائے گی پتوں کی طرح بے درد ہوا

    کیا بات ہوئی کیوں شہر جلا اب اس کے سوا کچھ یاد نہیں

    اک فرد سراپا آگ ہوا پل بھر میں ہوا اک فرد ہوا

    آئی ہے گھنے جنگل میں ابھی جو کھیل بھی چاہے کھیلے مگر

    کل میرے ساتھ اڑائے گی پھر صحرا صحرا گرد ہوا

    آنکھوں کی چمک موہوم ہوئی لو دیتے بدن افسردہ ہوئے

    در آئی ہے قیصرؔ گھر میں مرے یہ کیسی رتوں کی سرد ہوا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 747)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے