Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسموں کی سرخ گیلی دھوپ میرے گھر میں تھی

شمیم یوسفی

موسموں کی سرخ گیلی دھوپ میرے گھر میں تھی

شمیم یوسفی

MORE BYشمیم یوسفی

    موسموں کی سرخ گیلی دھوپ میرے گھر میں تھی

    شعلگی کے رقص میں ڈوبی فضا باہر میں تھی

    میری آنکھوں سے ٹپکتا تھا کسی بوڑھے کا دل

    دھوپ کی اجلی جوانی میرے ہی پیکر میں تھی

    سبزہ و گل لہلہاتے تھے ہر ایک جانب مگر

    رو پڑا دریا اداسی کون سے منظر میں تھی

    آپ کی دیوار پر اگ آئے تھے کتنے ببول

    میری پوشیدہ کہانی آپ ہی کے گھر میں تھی

    رفتہ رفتہ کھنچ رہے تھے سب اسی جانب شمیمؔ

    کیا نجات آدمی اب شورش محشر میں تھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے