Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت آندھی ہے مگر ان کو صبا لگتی ہے

محسن احمد

موت آندھی ہے مگر ان کو صبا لگتی ہے

محسن احمد

MORE BYمحسن احمد

    موت آندھی ہے مگر ان کو صبا لگتی ہے

    زندگی دشت کے ماروں کو سزا لگتی ہے

    دھیرے دھیرے جو سسکتا ہے دیا کمرے میں

    یہ یقیناً کہیں شعلے کو ہوا لگتی ہے

    چند سکوں کے عوض لوگ دعا دیتے ہیں

    کیا یوں خیرات کے بدلے میں دعا لگتی ہے

    رقص کرتا ہے تڑپتا ہے مناتا ہے اسے

    چاندنی جھیل کے پانی سے خفا لگتی ہے

    فقر کہتا ہے کہ شیشے کو تراشا جائے

    نیک بننے میں تو بس ایک قبا لگتی ہے

    گھر کی دیوار کا سایہ بھی جلاتا ہے بدن

    یہ جگہ اب مجھے آسیب زدہ لگتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے