Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مزہ شباب کا جب ہے کہ با خدا بھی رہے

شاعر فتح پوری

مزہ شباب کا جب ہے کہ با خدا بھی رہے

شاعر فتح پوری

MORE BYشاعر فتح پوری

    مزہ شباب کا جب ہے کہ با خدا بھی رہے

    بتوں کے ساتھ رہے اور پارسا بھی رہے

    مذاق حسن پرستی قبول ہے مجھ کو

    اگر نگاہ حقیقت سے آشنا بھی رہے

    نظام دہر جدا کر رہا ہے دونوں کو

    میں چاہتا ہوں کلی بھی رہے صبا بھی رہے

    کہاں سے جان بچے جب وہ شوخ سحر نگاہ

    جفا شعار بھی ہو مائل وفا بھی رہے

    مجھے ملا ہے وہ رنگین ادا مقدر سے

    جو دل میں جلوہ نما بھی رہے چھپا بھی رہے

    چمن پرست وہی ہے جس کا ذوق سلیم

    گلوں کے سائے میں کانٹوں سے کھیلتا بھی رہے

    وہ رند پاک طبیعت ہے آپ کا شاعرؔ

    شراب بھی نہ پئے اور جھومتا بھی رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے