مزید اک بار پر نار گراں رکھا گیا ہے
مزید اک بار پر نار گراں رکھا گیا ہے
زمیں جو تیرے اوپر آسماں رکھا گیا ہے
کبھی تو چیخ کر آواز دے تو جان جاؤں
مرے زندان میں تجھ کو کہاں رکھا گیا ہے
مری نیندوں میں رہتی ہے سدا تشنہ دہانی
مرے خوابوں میں اک دریا رواں رکھا گیا ہے
ہوا کے ساتھ پھولوں سے نکلنے کی سزا میں
بھٹکتی خوشبوؤں کو بے اماں رکھا گیا ہے
مگر یہ دل بہلتا ہی نہیں گو اس کے آگے
تمہارے بعد یہ سارا جہاں رکھا گیا ہے
- کتاب : NAQSH-E-PA HAWAON KE (Pg. 51)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.