Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہندی پاؤں میں کیا لگانا تھا

سید ہمایوں میرزا حقیر

مہندی پاؤں میں کیا لگانا تھا

سید ہمایوں میرزا حقیر

MORE BYسید ہمایوں میرزا حقیر

    مہندی پاؤں میں کیا لگانا تھا

    یہ نہ آنے کا اک بہانا تھا

    ذکر گل آپ کی کہانی تھی

    حال بلبل مرا فسانہ تھا

    مر کے جنت میں میرا جی نہ لگا

    اس کا کوچہ بہت سہانا تھا

    جس طرف میں گیا یہی دیکھا

    میرا قصہ مرا فسانہ تھا

    نزع کے وقت میرے پاس انہیں

    دو گھڑی کے لئے تو آنا تھا

    پھر کر آیا گیا نہ ایک سے بھی

    کوچۂ یار کیا سہانا تھا

    آدمی بھیج کر بلاتے تھے

    کہئے وہ کون سا زمانہ تھا

    خود میں آیا تو آپ کہتے ہیں

    بے بلائے تمہیں نہ آنا تھا

    شام تک تو حقیرؔ اچھے تھے

    موت کاہے کو تھی بہانا تھا

    مأخذ:

    چمنستان فصاحت (Pg. 16)

    • مصنف: سید ہمایوں میرزا حقیر
      • ناشر: صغرا ہمایوں مرزا
      • سن اشاعت: 1940

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے