مہرباں ہم پہ جو تقدیر ہماری ہوگی
مہرباں ہم پہ جو تقدیر ہماری ہوگی
آپ کی زلف گرہ گیر ہماری ہوگی
عمر بھر آپ ہی دیکھیں گے کوئی خواب طرب
لیکن اس خواب کی تعبیر ہماری ہوگی
آج کی رات ہے عرفان حجابات کی رات
آج ہر شمع میں تنویر ہماری ہوگی
آج پھر وصل کے اڑتے ہوئے لمحے سن لیں
وقت کے پاؤں میں زنجیر ہماری ہوگی
کچھ بھی ہو آپ کے ماحول کا معیار حیات
آپ کے ذہن میں تصویر ہماری ہوگی
تہمتوں سے ہمیں دے گا یہ جہاں داد وفا
اب اسی ڈھنگ سے توقیر ہماری ہوگی
ایک عنواں میں سمٹ آئیں گے سو نام قتیلؔ
داستاں جب کوئی تحریر ہماری ہوگی
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 491)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.