Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا آئینہ مری شکل دکھاتا ہے مجھے

طالب چکوالی

میرا آئینہ مری شکل دکھاتا ہے مجھے

طالب چکوالی

MORE BYطالب چکوالی

    دلچسپ معلومات

    نئی دہلی 25جنوری1980

    میرا آئینہ مری شکل دکھاتا ہے مجھے

    یہ وہ اپنا ہے جو بیگانہ بتاتا ہے مجھے

    میرے احساس دوئی کو یہ ہوا دیتا ہے

    میری ہستی کا یہ احساس کراتا ہے مجھے

    کرب احساس کراتا ہے خودی کے درشن

    زعم ہستی کے جھروکے میں سجاتا ہے مجھے

    قدر و قیمت کو بڑھانے کا بڑھاوا دے کر

    بہر نیلام کہاں دل لئے جاتا ہے مجھے

    سادگی میری اسے دیتی ہے اذن گفتار

    مجھ کو آتی ہے ہنسی جب وہ بناتا ہے مجھے

    بھول جاتا ہوں سبھی جور و جفا کے قصے

    جب کوئی گیت محبت کے سناتا ہے مجھے

    کون سنتا ہے مرے دکھ کی کہانی طالبؔ

    جس سے کہتا ہوں وہ اپنی ہی سناتا ہے مجھے

    مأخذ:

    Barg-e-Zard (Pg. 177)

    • مصنف: طالب چکوالی
      • اشاعت: 1980
      • ناشر: منوہر پرکاشن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے