میرے دکھوں سے اس کو بھی واقف حال کر دیا
میرے دکھوں سے اس کو بھی واقف حال کر دیا
وقت نے آج دیکھیے کیسا کمال کر دیا
میرا سفر تھا دھوپ کا پھر بھی تھکی نہیں تھی میں
ایک نظر کے بوجھ نے مجھ کو نڈھال کر دیا
سارے جواب خامشی دیتی رہی تھی آج تک
بول اٹھے ہیں آئنے کس نے سوال کر دیا
مجھ کو بھی انتظار تھا پر یہ تمہارے خواب تو
نیند سے پہلے آ گئے سونا محال کر دیا
اس سے گلہ نہیں کیا اس سے شکایتیں نہ کیں
اس کو معاف کر دیا غم کو بحال کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.