Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے گھر کے سارے برتن اب پرانے ہو گئے

ہرش ادیب

میرے گھر کے سارے برتن اب پرانے ہو گئے

ہرش ادیب

MORE BYہرش ادیب

    میرے گھر کے سارے برتن اب پرانے ہو گئے

    جو عبادت کی جگہ تھی غسل خانے ہو گئے

    گھر مقفل ہو گیا ہے اک نئی تعمیر کو

    گھر میں رہنے والے پنچھی بے ٹھکانے ہو گئے

    جس گلی میں پسلیاں ٹوٹی تھیں میرے عشق کی

    اس گلی سے اب تو گزرے بھی زمانے ہو گئے

    کر رہے تھے آبشاروں کی بڑی تعریف سب

    سامنے جو میکدے آئے ٹھکانے ہو گئے

    شادیاں ایسی بھی دیکھیں بچپنے میں با خدا

    جب گھروں کی چادریں ہی شامیانے ہو گئے

    جن گنہ گاروں کو دینے لوگ آئے ہیں سزا

    ان کو تو دریا میں ڈوبے اک زمانے ہو گئے

    کب تری تیمارداری سے ملی فرصت مجھے

    گھر بھی لگتا ہے دوا کے کارخانے ہو گئے

    دشت کی اب بے رخی سے آ گئے عاجز ادیبؔ

    پیڑ بوڑھے ہو گئے پنچھی سیانے ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے