Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے ہونے نہ ہونے میں نہ تھا کچھ بھی مگر پھر بھی

فاروق احمد بٹ

میرے ہونے نہ ہونے میں نہ تھا کچھ بھی مگر پھر بھی

فاروق احمد بٹ

MORE BYفاروق احمد بٹ

    میرے ہونے نہ ہونے میں نہ تھا کچھ بھی مگر پھر بھی

    نہ جانے کیوں ہوا تخلیق بے قیمت بشر پھر بھی

    ہوا کی پشت پہ تاروں بھری وسعت میں ہو آیا

    مگر اک قلب کی گہرائیوں سے بے خبر پھر بھی

    دھماکوں کی صدا سے گونجتی ہے یہ زمیں ہر پل

    قلم کی نیم بسمل آہ شب ہے بے اثر پھر بھی

    اگرچہ خاک مستقبل کا ہر امکان رکھتی ہے

    چراغوں کے مقدر میں نہیں ہوتی سحر پھر بھی

    ہماری دوستی کا بج رہا ہے شہر میں ڈنکا

    مرا دل آبلہ پھر بھی تری ضد نیشتر پھر بھی

    مأخذ:

    دیوان فاروق (Pg. 108)

    • مصنف: فاروق احمد بٹ
      • ناشر: المختار پبلی کیشنز، کشمیر
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے