Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے رستے میں بھی اشجار اگایا کیجے

عدیم ہاشمی

میرے رستے میں بھی اشجار اگایا کیجے

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    میرے رستے میں بھی اشجار اگایا کیجے

    میں بھی انساں ہوں مرے سر پہ بھی سایا کیجے

    رات دن راہ میں آنکھیں نہ بچھایا کیجے

    روشنی میں تو چراغوں کو بجھایا کیجے

    آپ اتنا تو مرے واسطے کر سکتے ہیں

    آپ اس شخص کی باتیں ہی سنایا کیجے

    ہاتھ میں جو ہے بہار اس کو تو آنے دیجے

    کاغذوں پر تو ہرے پیڑ بنایا کیجے

    راستے دھوپ سے پگھلے ہی چلے جاتے ہیں

    آپ بادل ہیں تو پھر شہر پہ سایا کیجے

    قید تنہائی میں کیا آئے گی کوئی آواز

    بیٹھ کر اپنی ہی زنجیر ہلایا کیجے

    جا چکا شہر سے وہ اپنی اداسی لے کر

    عمر بھر اب در و دیوار سجایا کیجے

    لیجئے توڑ گیا دم وہ صداؤں کا ڈسا

    چیخئے اب کہ یہاں شور مچایا کیجے

    پھول کھلتے ہیں کہاں خشک چٹانوں میں عدیمؔ

    راہ کے سنگ ہی آنکھوں سے لگایا کیجے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 1047)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے