Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے سامنے میرے گھر کا پورا نقشہ بکھرا ہے

حکیم منظور

میرے سامنے میرے گھر کا پورا نقشہ بکھرا ہے

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    میرے سامنے میرے گھر کا پورا نقشہ بکھرا ہے

    کاش کوئی ایسا ہوتا جو دیکھے کیا کیا بکھرا ہے

    میں نے چاہا بیتے برسوں کو بھی مٹھی میں بھر لوں

    اس کوشش میں میرے آج کا لمحہ لمحہ بکھرا ہے

    پہلے اس کے سائے کے رسیا لوگ تھے اب یہ کہتے ہیں

    یہ بھی کوئی پیڑ ہے جس کا پتا پتا بکھرا ہے

    شاید ایسے ہی بے منزل رہنا اپنی قسمت ہے

    ہم کس رستے کو اپنائیں ہر اک رستہ بکھرا ہے

    اس کی کیا تعبیر کروں میں کچھ تو ہی سمجھا منظورؔ

    میں نے خواب میں دیکھا صحرا میں اک دریا بکھرا ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 379)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے