میری اپنائی ہوئی قدروں نے ہی نوچا مجھے
میری اپنائی ہوئی قدروں نے ہی نوچا مجھے
تو نے کس تہذیب کے پتھر سے لا باندھا مجھے
میں نے ساحل پر جلا دیں مصلحت کی کشتیاں
اب کسی کی بے وفائی کا نہیں کھٹکا مجھے
دست و پا بستہ کھڑا ہوں پیاس کے صحراؤں میں
اے فرات زندگی تو نے یہ کیا بخشا مجھے
چند کرنیں جو مرے کاسے میں ہیں ان کے عوض
شب کے دروازے پہ بھی دینا پڑا پہرا مجھے
ساتھیو تم ساحلوں پر چین سے سوئے رہو
لے ہی جائے گا کہیں بہتا ہوا دریا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.