میری کوشش ہے آئنہ بھی رہوں
میری کوشش ہے آئنہ بھی رہوں
اور ٹکرا کے ٹوٹتا بھی رہوں
اک قفس میں خیال و بو کی طرح
قید بھی میں رہوں رہا بھی رہوں
خود سے کہہ لوں میں داستاں اپنی
درد میں کچھ تو خوش نوا بھی رہوں
ہو نہ جاؤں میں بے حسی کا شکار
تجھ سے ملتا رہوں جدا بھی رہوں
روز کی کشمکش کے شعلوں میں
آگ بھی میں رہوں ہوا بھی رہوں
شب کو ببیاکؔ کہہ رہا ہوں غزل
تاکہ میں صبح آشنا بھی رہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.