Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری متاع سوز غم دل نہیں رہا

تابش دہلوی

میری متاع سوز غم دل نہیں رہا

تابش دہلوی

MORE BYتابش دہلوی

    میری متاع سوز غم دل نہیں رہا

    میں روزگار شوق کے قابل نہیں رہا

    کب سے یہ سر ہے دوش پر اپنے وبال دوش

    کیا شہر بھر میں ایک بھی قاتل نہیں رہا

    طے کی شکست دل سے رہ اضطراب دل

    یہ مرحلہ بھی خیر سے مشکل نہیں رہا

    دیکھے ہیں چشم غیر سے عیب و ہنر تمام

    خود آگہی سے میں کبھی غافل نہیں رہا

    حاصل مراد کوشش مشکور سے نہیں

    جادہ بھی اب وسیلۂ منزل نہیں رہا

    سرگشتہ روح قیس ابھی تک ہے دشت میں

    ہرچند وہ سوار وہ محمل نہیں رہا

    جس دن سے دی گئی ہے شکست اپنے آپ کو

    اس دن سے کوئی مد مقابل نہیں رہا

    پیہم ملی ہے عزت رسوائی عشق میں

    کس روز یہ شرف مجھے حاصل نہیں رہا

    سیراب موج موج سے رہنے کے باوجود

    کب تشنہ کام بحر سے ساحل نہیں رہا

    کیا حق کے حق نہ رہنے کا شکوہ کرے کوئی

    باطل بھی حق تو یہ ہے کہ باطل نہیں رہا

    اب حسن کو ہے دیدۂ مشتاق کی تلاش

    شاید اک آئنہ بھی مقابل نہیں رہا

    تابشؔ یہ خوف ہے کہیں خنجر بکف نہ ہو

    گردن میں اب جو ہاتھ حمائل نہیں رہا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    تابش دہلوی

    تابش دہلوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے