Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری نظر نظر میں ہیں منظر جلے ہوئے

مشیر جھنجھانوی

میری نظر نظر میں ہیں منظر جلے ہوئے

مشیر جھنجھانوی

MORE BYمشیر جھنجھانوی

    میری نظر نظر میں ہیں منظر جلے ہوئے

    ابھریں گے حرف حرف سے پیکر جلے ہوئے

    شعلوں کا رقص آب رواں تک پہنچ گیا

    دریا پہ بہہ کے آئے ہیں چھپر جلے ہوئے

    ہر ذرہ اس زمین کا لو دے رہا ہے آج

    کل آپ کو ملیں گے سمندر جلے ہوئے

    مظلوم و بے قصور جنہیں کہہ رہے ہیں آپ

    نکلے ہیں ان کے گھر سے بھی خنجر جلے ہوئے

    آنکھوں کی اس جلن سے نا مل پائے گی نجات

    دیکھے ہیں میری آنکھوں نے منظر جلے ہوئے

    ڈرنے لگے ہیں آگ سے آتش پرست بھی

    دیکھے ہیں جب سے چاروں طرف سر جلے ہوئے

    بے خواب وحشتوں کو سلانے کے واسطے

    آراستہ ہیں آج بھی بستر جلے ہوئے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 301)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے