مسمریزم کے عمل میں دہر اب مشغول ہے
مسمریزم کے عمل میں دہر اب مشغول ہے
مغرب و مشرق میں اک عامل ہے اک معمول ہے
جسم و جاں کیسے کہ عقلوں میں تغیر ہو چلا
تھا جو مکروہ اب پسندیدہ ہے اور مقبول ہے
مطلع انوار مشرق سے ہے خلقت بے خبر
مستند پرتو وہ ہے مغرب سے جو منقول ہے
گلشن ملت میں پامالی سرافرازی ہے اب
جو خزاں دیدہ ہے برگ اپنی نظر میں پھول ہے
کوئی مرکز ہی نہیں پیدا ہو پھر کیوں کر محیط
جھول ہے پیچیدگی ہے ابتری ہے بھول ہے
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 83)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.