Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرؔ جی سے اگر ارادت ہے

رسا چغتائی

میرؔ جی سے اگر ارادت ہے

رسا چغتائی

MORE BYرسا چغتائی

    دلچسپ معلومات

    غزل کا مطلع میں ناسخؔ کے مشہور شعر ("شبہ ناسخ نہیں کچھ میر کی استادی میں ۔۔ آپ بے بہرہ ہیں جو معتقد میر نہیں") کی طرف اشارہ کرتا ہے

    میرؔ جی سے اگر ارادت ہے

    قول ناسخؔ کی کیا ضرورت ہے

    کون پوچھے یہ میرؔ صاحب سے

    ان دنوں کیا جنوں کی صورت ہے

    چاند کس مہ جبیں کا پرتو ہے

    رات کس زلف کی حکایت ہے

    کیا ہوائے بہار تازہ ہے

    کیا چراغ سرائے عبرت ہے

    زندگی کس شجر کا سایہ ہے

    موت کس دشت کی مسافت ہے

    آگ میں کیا گل معانی ہیں

    خاک میں کیا نمو کی صورت ہے

    کیا پس پردۂ توہم ہے

    کیا سر پردۂ حقیقت ہے

    اس کہانی کا مرکزی کردار

    آدمی ہے کہ آدمیت ہے

    کاٹتا ہوں پہاڑ سے دن رات

    مسئلہ عشق ہے کہ اجرت ہے

    پھر محبت کا فلسفہ کیا ہے

    یہ اگر سب لہو کی وحشت ہے

    ایک تو جاں گسل ہے تنہائی

    اس پہ ہم سائیگی قیامت ہے

    اور جیسے اسے نہیں معلوم

    شہر میں کیا ہماری عزت ہے

    اس نے کیسے سمجھ لیا کہ مجھے

    خواب میں جاگنے کی عادت ہے

    گھر سے شاید نکل پڑے وہ بھی

    آج کچھ دھوپ میں تمازت ہے

    ہم یوں ہی مبتلا سے رہتے ہیں

    یا کسی آنکھ کی مروت ہے

    میرؔ بولے سنو رساؔ مرزا

    عشق تو آج بھی صداقت ہے

    اس جہان بلند و پست کے بیچ

    کچھ اگر ہے تو اپنا قامت ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    رسا چغتائی

    رسا چغتائی

    مأخذ:

    Tere Aane Ka Intizar Raha (Pg. 149)

    • مصنف: رسا چغتائی
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: آرٹ کونسل آف پاکستان، کراچی
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے