Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم

قتیل شفائی

مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم

    اک دوسرے کی یاد میں رویا کریں گے ہم

    آنسو جھلک جھلک کے ستائیں گے رات بھر

    موتی پلک پلک میں پرویا کریں گے ہم

    جب دوریوں کی آگ دلوں کو جلائے گی

    جسموں کو چاندنی میں بھگویا کریں گے ہم

    بن کر ہر ایک بزم کا موضوع گفتگو

    شعروں میں تیرے غم کو سمویا کریں گے ہم

    مجبوریوں کے زہر سے کر لیں گے خودکشی

    یہ بزدلی کا جرم بھی گویا کریں گے ہم

    دل جل رہا ہے زرد شجر دیکھ دیکھ کر

    اب چاہتوں کے بیج نہ بویا کریں گے ہم

    گر دے گیا دغا ہمیں طوفان بھی قتیلؔ

    ساحل پہ کشتیوں کو ڈبویا کریں گے ہم

    مأخذ :
    • کتاب : kalam-e-qateel shifai (Pg. 111)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے