مل رہے ہو بڑی عقیدت سے
مل رہے ہو بڑی عقیدت سے
خوف آتا ہے اتنی عزت سے
ہم زیادہ بگاڑ دیتے ہیں
بچ کے رہنا ہماری صحبت سے
لوگ کردار بننا چاہتے ہیں
جیسے ممکن ہے سب ریاضت سے
اس کے دل میں اترنے لگتا ہوں
جو مجھے دیکھتا ہے نفرت سے
زہر ایجاد ہو گیا اک دن
لوگ مرتے تھے پہلے غیرت سے
پردہ داروں نے خود کشی کر لی
صحن جھانکا گیا کسی چھت سے
فاصلے بڑھ گئے رفاقت میں
دوریاں پڑ گئی ہیں قربت سے
اس نے مجھ کو بھلا دیا اک دن
اور بھلایا بھی کس سہولت سے
اپنی گردن جھکا کے بات کرو
تم نکالے گئے ہو جنت سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.