ملا تھا کوئی سر راہ اجنبی کی طرح
ملا تھا کوئی سر راہ اجنبی کی طرح
عزیز لگتا ہے جو مجھ کو زندگی کی طرح
وہ ایک شخص اندھیروں میں جس نے چھوڑ دیا
وہ اب بھی رہتا ہے آنکھوں میں روشنی کی طرح
یہ آرزو مری برسوں کی ہے کہ آپ ملیں
فرشتہ بن کے نہیں بن کے آدمی کی طرح
سمیٹ رکھا تھا جس کہکشاں کو دامن میں
وہ گھر میں اتری ہے اک تازہ روشنی کی طرح
ہم اس لئے ہی تو پلکیں بچھائے رہتے ہیں
بہت عزیز ہو تم ہم کو شاعری کی طرح
وہ ایک سچ مری آنکھوں میں ہے کرنؔ اب بھی
جو خواب بن کے رہا دل میں روشنی کی طرح
مأخذ:
Pehchaan (Pg. 18)
- مصنف: Kavita Kiran
-
- اشاعت: 1989
- ناشر: Shiyam Kumar
- سن اشاعت: 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.