ملنے والو رشتوں میں کیوں آتے ہو
ملنے والو رشتوں میں کیوں آتے ہو
ایسے ویسے کپڑوں میں کیوں آتے ہو
اپنے چہرے میں آؤ پہچانے جاؤ
ان کی ان کی شکلوں میں کیوں آتے ہو
ذات چھپانا خود کو دھوکا دینا ہے
کانٹے ہو تو پھولوں میں کیوں آتے ہو
سچے جذبوں دل میں سلگو شعر بنو
آنسو بن کر آنکھوں میں کیوں آتے ہو
پاگل غصو روح میں اترو پیار بنو
گالی بن کر باتوں میں کیوں آتے ہو
تم سے میرا کیا رشتہ ہے کچھ تو نہیں
تو پھر میرے خوابوں میں کیوں آتے ہو
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 85)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.