Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا جیون ہے خود میری کہانی سے بھی آگے کا

نوید کیانی

مرا جیون ہے خود میری کہانی سے بھی آگے کا

نوید کیانی

MORE BYنوید کیانی

    مرا جیون ہے خود میری کہانی سے بھی آگے کا

    فسانہ ہوں حیات جاودانی سے بھی آگے کا

    زمیں کی قید سے اب تک رہائی مل نہیں پائی

    سفر رکھا ہے سقف آسمانی سے بھی آگے کا

    نہ جانے کیا ہوا کہ پھر کوئی بسنے نہیں پایا

    یہ دل ہے اک مکاں تیری نشانی سے بھی آگے کا

    کسی کی موت بھی متروک کر سکتی نہیں اس کو

    محبت سلسلہ ہے زندگانی سے بھی آگے کا

    خموشی کی زباں کا ترجمہ بھی ہو رہا ہوتا

    اگر ابلاغ ہوتا ترجمانی سے بھی آگے کا

    بہت سے قرض ہیں اندوہ انسانی کے بھی تم پر

    کبھی سوچا کرو سوز نہانی سے بھی آگے کا

    تمہاری کال آتی ہے تو سب کچھ بھول جاتا ہوں

    نشہ رہتا ہے شام ارغوانی سے بھی آگے کا

    پروں میں باندھ رکھی ہے مسافت خود کو پانے کی

    ارادہ ہے فلک کی میہمانی سے بھی آگے کا

    ظفرؔ حد نظر تک کی بصارت کا فسوں توڑو

    تمہیں تو سوچنا ہے لا مکانی سے بھی آگے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے