مرا خیال پریشاں ہے میرا گھر تنہا
مرا خیال پریشاں ہے میرا گھر تنہا
نہ جائیے مجھے ایسے میں چھوڑ کر تنہا
سحر سے شام کے یہ فاصلے نہیں کٹتے
ادھر ہے شام اکیلی ادھر سحر تنہا
قریب رہ کے بھی صدیوں کا فاصلہ ہے ابھی
میں کس قدر ہوں ترے ساتھ کس قدر تنہا
ہمارے ساتھ ہے دنیا ہمارے ساتھ چلیں
جناب خضر نہ بھٹکیں ادھر ادھر تنہا
وہ ایک لمحہ نہیں جو ترے تصور میں
لرز رہا ہے چراغ خیال پر تنہا
ہوا خموش سفینہ نڈھال دل زخمی
کھڑا ہے پانی میں شاداںؔ کمر کمر تنہا
مأخذ:
چراغ رہ گزر (Pg. 47)
- مصنف: اما شنکر شاداں گوالیاری
-
- ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.