Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا وجود سمندر نہیں میں قطرہ ہوں

داؤد نشاط

مرا وجود سمندر نہیں میں قطرہ ہوں

داؤد نشاط

MORE BYداؤد نشاط

    مرا وجود سمندر نہیں میں قطرہ ہوں

    ہر ایک موج کی آغوش میں مچلتا ہوں

    میں مشت خاک ہوں گرد و غبار جیسا ہوں

    تمام وسعت عالم پہ پھر بھی چھایا ہوں

    قضا و قدر کا منظر مری نگاہ میں ہے

    حیات ور ہوں اجل سے نظر ملاتا ہوں

    یہ دہشتوں کے چھلاوے یہ آفتوں کے پہاڑ

    خدا کا شکر کہ اس دور میں بھی زندہ ہوں

    اڑائیے نہ ہواؤں میں میری باتوں کو

    صدائے وقت ہوں میں وقت کا تقاضا ہوں

    کوئی بھی روپ ہو پہچان لوں گا میں تجھ کو

    میں کائنات کی ہر چیز سے شناسا ہوں

    ازل سے ہے تو مرے علم میں کی تو کیا ہے

    بتا سکے تو بتا دے مجھے کہ میں کیا ہوں

    دلوں میں اتریں نہ کیوں سب کے میرے شعر نشاطؔ

    جو بات کہتا ہوں میں تجربہ کی کہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے