مرے ارمان مایوسی کے پالے پڑتے جاتے ہیں
مرے ارمان مایوسی کے پالے پڑتے جاتے ہیں
تمہاری چاہ میں جینے کے لالے پڑتے جاتے ہیں
ادھر اس کی شرارت جس نے غم کی آگ سلگا دی
ادھر میرا کلیجہ جس میں چھالے پڑتے جاتے ہیں
مرے ان کے تعلق پر کوئی اب کچھ نہیں کہتا
خدا کا شکر سب کے منہ میں تالے پڑتے جاتے ہیں
غم ناکامیٔ کوشش سے حالت بگڑی جاتی ہے
کلیجے میں یہاں بے آگ چھالے پڑتے جاتے ہیں
ہمارا درد آہ دل مزا دیتا ہے اڑ اڑ کر
تمہارے چاند سے چہرے پہ ہالے پڑتے جاتے ہیں
مسیحا جا رہا ہے دوڑ کر آواز دو مضطرؔ
کہ دل کو دیکھتا جا جس میں چھالے پڑتے جاتے ہیں
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 371)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.